ڈھاکہ سے واپسی پر

بہت دنوں سے اردو میں کچھ نہیں لکھا کیونکہ کمپیوٹر پر اردو لکھنے کی مجھے بالکل عادت نہیں ہے۔ آصف، جلال، عمیر اور دانیال اس سلسلے میں بہت بہتر ہیں کہ اردو میں بلاگ کرتے ہیں۔

آج آپ کو فیض احمد فیض کی شاعری پر اکتفا کرنا پڑے گا۔ کسی اور دن میں خود سے کچھ لکھوں گا۔

ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی ملاقاتوں کے بعد
پھر بنیں گے آشنا کتنی مداراتوں کے بعد
کب نظر میں آۓ گی بے داغ سبزے کی بہار
خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد
تھے بہت بے درد لمحے ختم درد عشق کے
تھیں بہت بے مہر صبحیں مہرباں راتوں کے بعد
دل تو چاہا پر شکست دل نے مہلت ہی نہ دی
کچھ گلے شکوے بھی کر لیتے مناجاتوں کے بعد
ان سے جو کہنے گۓ تھے فیض جاں صدقہ کۓ
ان کہی ہی رہ گئی وہ بات سب باتوں کے بعد

Published
Categorized as Urdu Post

By Zack

Dad, gadget guy, bookworm, political animal, global nomad, cyclist, hiker, tennis player, photographer

8 comments

  1. I know I’m just really easily amused and all, but it’s fun seeing the words “computer” and “blog” transliterated into Urdu. =)

  2. yasmine: May be I should translate those words? Would “blog” translate to روزنامچہ?

    IAB: Thanks, corrected.

  3. Nayyara Noor has sung this piece exceptionally well. and faiz has a distint style which is adorable indeed

  4. فیض کی شاعری نے ان کے دور کے نوجوانوں کو تو متاثر کیا ہی تھا۔ لیکن بدقسمتی سے قومی حالت ابھی بھی کچھ مختلف نہیں ہیں۔ پتہ نہیں کب ہم لوگ فیض سے فیضیاب ہوکر آگے بڑھیں گے اور کسی دوسرے فیض سے مستفید ہونگے۔

  5. Daiyal, please correct your Urdu. “Hain” should follow “haalaat”. Or “haalat” should have “Haiy” in the end.

  6. IAB thank you for correcting my Urdu unfortunately I am unable to edit the comments but I would be careful next time. Actually I am new to writing Urdu on the web thats why sometimes I forget to proofread and edit spelling and grammar mistakes.

  7. Moiz: Nayyara Noor sung (sings?) ghazals quite well.

    دانيال: يہ تو وقت ہی بتاۓ گا۔

    IAB: I think his name is Danial.

Comments are closed.